google-site-verification: google94d84d75f0b04c8d.html . Constitution, government and politics | The history book,

Thursday, April 9, 2020

Constitution, government and politics

pakistan consitution,1949 consitutions of pakistan,1956 consiturions of pakistan in urdu,1962 ka urdu ain,1973 ka urdu ain,


                                                                               
kashmir
kashmit





The Constitution of Pakistan is called the Constitution of Pakistan. The Constitution is the supreme law of Pakistan that sets forth all important things and decisions within the state of Pakistan. Four times martial law was imposed in the country which was suspended twice, once in 1956. The Constitution of 1962 and the Constitution of 1962. Opposition conspired in East Pakistan in 1972. On the other hand, the sense of deprivation of the people of East Pakistan increased. As a result, when the patriots became indifferent it was considered that there were many reasons for the country to collapse.That is why the Constitution of 1973 was made. A special committee was formed to constitute the constitution and rules were made for all sectors and important issues in the constitution, the constitution made rules for all major decisions of the state, the government and the state. The entire structure was described. After being drafted, it was passed to the National Assembly.

The foundation of Pakistani politics has been established by the constitution of Pakistan. According to the constitution, Pakistan is a democratic and national state. The constitution of Pakistan has established a federal and subordinate provincial governments. The first article of the constitution states that "State Pakistan is a federal There will be democracy, which will be called Islamic Republic of Pakistan and then it will be called Pakistan ”.

The second Article of the Constitution of Pakistan on different areas of Pakistan states:

The areas of Pakistan will consist of the following:

(A) Provinces: Balochistan, Khyber Pakhtunkhwa, Punjab and Sindh

(B) Federal Government Islamabad

(C) Federally Administered Tribal Areas

(D) Areas and States which are annexed to Pakistan by annexation.

Article 1 did not specify any clear status of Gilgit-Baltistan and Azad Kashmir but in 2009 another bill was passed from the National Assembly which explicitly gave Gilgit-Baltistan the status of a semi-province and a regular provincial government was established here. , Of which all the basic branches (assemblies, judiciaries, ministries, etc.) were established. [20]

The Constitution further established two legislative houses in the country - a National Assembly and a Senate. The base of the National Assembly is in terms of population. While all the provinces in the Senate are given equal seats, whether small or large, the members of the Senate are called Senators, and the members of the four provincial assemblies can be elected by their senators.

                                                                     
Gilgit baltistan
Gilgit baltistan

آئین،حکومت اور سياست

پاکستان کا اعلیٰ اساسی قانون آئین پاکستان کہلاتا ہے۔آئین پاکستان کا وہ اعلیٰ قانون ہے جو ریاست پاکستان کے اندر تمام اہم چیزوں اور فیصلوں کا تعین کرتا ہے۔ملک میں چار مرتبہ مارشل لا لگا جس سے دو مرتبہ آئین معطل ہوا، ایک مرتبہ 1956ء کا آئین اور دوسری مرتبہ 1962ء کا آئین۔ 1972ء میں مشرقی پاکستان میں مخالفین نے سازشیں کی ، دوسری طرف مشرقی پاکستان کی عوام میں احساس محرومی بڑھ گئی جس کی نتیجے میں وطن عزیز دو لخت ہو گیا اس وقت غور کیا گیا تو ملک ٹوٹنے کے بہت سے وجوہات تھے اسی بنا پر 1973ء کا آئین بنایا گیا۔آئین بنانے کے لیے ایک خاص کمیٹی تشکیل دے دی گئی اور آئین میں ہر شعبے اور اہم امور کے لیے اصول بنے،آئین میں ریاست کی تمام بڑے فیصلوں کے لیے قوانین بنائے گئے،حکومت اور ریاست کا پورا تشکیل بیان کیا گیا۔مسودہ تیار ہونے کے بعد اسے قومی اسمبلی سے پاس کرایا گیا۔
پاکستانی سیاست کا بنیاد آئین پاکستان نے قائم کیا ہے۔آئین کے مطابق پاکستان ایک جمہوری اور قومی ریاست ہے۔آئین پاکستان نے ایک وفاق اور اس کے ماتحت صوبائی حکومتیں قائم کی ہیں۔آئین کا پہلا آرٹیکل بیان کرتا ہے کہ "مملکت پاکستان ایک وفاقی جمہوریت ہوگا جس کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہوگا اور جسے بعد ازیں پاکستان کہا جائے گا"۔
پاکستان کی مختلف علاقہ جات کے متعلق آئین پاکستان کا دوسرا آرٹیکل بیان کرتا ہے:
پاکستان کے علاقے مندرجہ ذیل پر مشتمل ہونگے:
(الف) صوبہ جات: بلوچستان،خیبر پختونخوا، پنجاب اور سندھ
(ب) وفاقی دار الحکومت اسلام آباد
(ج) وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات
(د) ایسے علاقے اور ریاستیں جو الحاق کے ذریعے پاکستان میں شامل ہیں یا ہو جائے[19]
آرٹیکل 1 میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی کوئی واضح حیثیت تو بیان نہیں کی گئی لیکن 2009ء میں قومی اسمبلی سے ایک اور بل پاس ہوا جس نے واضح طور پر گلگت بلتستان کو نیم-صوبے کا درجہ دیا اور یہاں باقاعدہ صوبائی حکومت قائم کیا گیا، جس کے تمام بنیادی شاخ (اسمبلی، عدلیہ، وزارتیں، وغیرہ) قائم کئے گئے۔[20]
آئین نے مزید ملک میں دو قانون ساز ایوان قائم کئے ایک قومی اسمبلی اور دوسراں سینٹ۔ قومی اسمبلی کا بنیاد آبادی کے لحاظ سے ہے یعنی جہاں آبادی زیادہ ہوگی وہاں زیادہ نشستیں رکھی جائے گی اور قومی اسمبلی کے ارکان کو براہ راست عوام اپنے ووٹ سے منتخب کرتے ہیں۔ جبکہ سینٹ میں تمام صوبوں کو برابر کے نشستیں دیے گئے ہیں چاہے صوبہ چھوٹا ہو یا بڑا ۔سینٹ کے ارکان کو سینیٹر کہا جاتا ہے اور ان سینیٹرز کو چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ممبران اپنے ووٹ سے منتخب کر سکتے ہیں۔
lahore punjab pakistan
lahore punjab pakistan

Dlawar Raza

Author & Editor

Has laoreet percipitur ad. Vide interesset in mei, no his legimus verterem. Et nostrum imperdiet appellantur usu, mnesarchum referrentur id vim.

0 komentar:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.