Architecture |
Architecture
The architecture of Pakistan refers to the various buildings that have been erected in the areas of present-day Pakistan in different periods. With the commencement of the Indus Valley Civilization, which was 3500 BC, urban culture has evolved in the area of present-day Pakistan, with large buildings, some of which still exist today. Next came the Gandhara-style Buddhist style, which also included elements of ancient Greece. Its arrears appear in Taxila, the premier location of Gandhara. Apart from this there are examples of Mughal and English style architecture in Pakistan which are very important.
Post-independence architecture also holds a unique place. After independence, Pakistan sought to showcase its newly established independence and identity through architecture. Pakistan shows itself in modern buildings like the Faisal Mosque, which is located in the capital and was built in the 1960s. In addition, other buildings are notable, such as Minaret Pakistan, a shrine made of white marble. These buildings reflect the confidence of the new state. The National Monument in Islamabad is a beautiful blend of civilization, freedom and modern architecture.
The following is a list of six (6) places in Pakistan that have the honor of being a World Heritage Site.
Effective ruins of Mohenjo-Beard
Effective ruins of Mohenjo-Beard |
Buddhist ruins of Takhtabai and neighboring cities Bahlol
Buddhist ruins of Takhtabai and neighboring cities Bahlol |
Shahi Fort Lahore and Shalimar Bagh Lahore
Shahi Fort Lahore and Shalimar Bagh Lahore |
Historical monuments of Thatta
Historical monuments of Thatta |
Fort Rohtas
Fort Rohtas |
Taxila
Taxila |
فن تعمیرات
پاکستان کے فن تعمیرات ان مختلف عمارات کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو مختلف ادوار میں موجودہ پاکستان کے علاقوں میں بنائے گئے ہیں۔ وادئ سندھ کی تہذیب کے شروع ہونے کے ساتھ ہی جو 3500 قبل مسیح تھا، موجودہ پاکستان کے علاقے میں شہری ثقافت کا ارتقاء ہوا جس میں بڑی عمارتیں تھیں جن میں سے کچھ آج بھی موجود ہیں۔ اس کے بعد گندھارا طرز کا بدھ طرز تعمیر آیا جس میں قدیم یونان کے اجزاء بھی شامل تہے۔ اس کے بقایا جات گندھارا کے صدر مقام ٹیکسلا میں دکھائی دیتے ہیں۔ ان کے علاوہ پاکستان میں مغل اور انگریزی طرز تعمیر کی مثالیں بھی موجود ہیں جو نہایت ہی اہم ہیں۔
آزادی کے بعد کا فن تعمیر بھی ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ آزادی کے بعد پاکستان نے اپنی نئی حا صل کی گئی آزادی اور شناخت کو فن تعمیر کے ذریعے سے ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ پاکستان خود کو جدید عمارتوں میں ظاہر کرتا ہے مثلاً فیصل مسجد جو دارالخلافہ میں واقع ہے اور 1960ء میں بنایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ دوسری عمارتیں بھی قابل ذکر ہیں جیسے مینار پاکستان، سفید ماربل سے بنا مزار قائد اعظم ۔ یہ عمارتیں نئی ریاست کی خود اعتمادی کو ظاہر کرتی ہیں۔ ملکی دارالخلافہ اسلام آباد میں موجود قومی یادگار تہذیب، آزادی اور جدید فن تعمیر کا ایک حسین امتزاج ہے۔
پاکستان میں اس وقت چھ (6) جگہیں ایسی ہیں جنہیں عالمی ورثہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے، ان کی فہرست مندرجہ ذیل ہے۔
موہنجو داڑو کے اثریاتی کھنڈر
تخت بائی اور پڑوسی شہر شہر بہلول کے بدھ مت کے کھنڈر
شاہی قلعہ لاہور اور شالیمار باغ لاہور
ٹھٹھہ کی تاریخی یادگاریں
قلعہ روہتاس
ٹیکسلا
0 komentar:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.